قطعہ غریبِ شہر کا یا رب نہيں کوئی سہارا جئے جاتا ہے صبر وشکر سے پھر بھی بچارا اْلٹ دے حرف ِکْن سے آسماں کے بْرج سارے اسی طرح سے چمکے اِس کی قسمت کا ستارا کے اشرف