* جیئیں گے مگر مسکرا نہ سکیں گے کہ اب *
جیئیں گے مگر مسکرا نہ سکیں گے کہ اب زندگی میں محبت نہیں ہے
لبوں پہ ترانے اب آ نہ سکیں گے کہ اب زندگی میں محبت نہیں ہے
بہاریں چمن میں جب آیا کریں گی، نظاروں کی محفل سجایا کریں گی
نظارے بھی ہم کو ہنسا نہ سکیں گے کہ اب زندگی میں محبت نہیں ہے
جوانی بلائے گی ساون کی راتیں، زمانہ کرے گا محبت کی باتیں
مگر ہم یہ ساون منا نہ سکیں گے کہ اب زندگی میں محبت نہیں ہے
|