* تو جو گل ہے تو صبا ہو ں، تنہ ناہا یاہ *
غزل
(کرامت علی کرامت( کٹک
تو جو گل ہے تو صبا ہو ں، تنہ ناہا یاہو
تو مرا ہے میں ترا ہو ں، تنہ ناہا یاہو
میں ہوں جگنو کی طرح دشت میں گم بعد ِ سحر
اس طرح تجھ میں فنا ہو ں، تنہ ناہا یاہو
میری فطرت میں ہے شعلوں کا تموّج پنہاں
گرچہ مٹّی سے بنا ہو ں، تنہ ناہا یاہو
قطرہ دریا سے ملا ہے تو بنا ہے دریا
میں خودی ہوں کہ خدا ہو ں، تنہ ناہا یاہو
مٹ گیا مجھ میں ہر اک فرق وجود و جوہر
صرف اظہار انا ہو ں، تنہ ناہا یاہو
توہے پوشیدہ کرامت مجھے ایسی دے نظر
میں تجھے دیکھنا چاہو ں، تنہ ناہا یاہو
Rahmat Ali Bulding, Diwan Bazar, Cuttack-753001,(Orissa)
|