|
* آج مریخ پہ سواری ہے *
غزل
(کریم خاں ساز(بڑودہ
آج مریخ پہ سواری ہے
کل ستارو! تمہاری باری ہے
میرا ہر دن ہے پوکھرن جیسا
رات بھی، کارگل سی بھاری ہے
جو چراغوں کی لو میں جلتی ہے
وہ ہوائوں کی بے قراری ہے
سرحدی ہو کہ وہ سیاسی جنگ
ہم نے ہر مورچہ پہ ہاری ہے
ذہن شدت پسند ہے ، ورنہ
دل مرا امن کا پجاری ہے
چاند آلودگی سے دھندلا ہے
چاندنی پھر بھی کتنی پیاری ہے
Advpcate, Machhipith, Raopura
Baroda-390001
|
|