* ربط بڑھانا سوچ کر کھیل نہیں دل عشق *
غزل
ربط بڑھانا سوچ کر کھیل نہیں دل عشق
خاک نہ کردے پھونک کر شمعِ محفل عشق
گمراہی اب دیکھئے کس کو آئے راس
اُن کی منزل عقل ہے اپنی منزل عشق
اُس کا دامن چھوڑ کر جائوں کہاں میں یار
دریا دریا عشق ہے ساحل ساحل عشق
خواہش کی تکمیل میں کتنے ہوئے تباہ
جتنی آساں چاہ ہے اتنا مشکل عشق
مقتل کے میدان کے ہم دونوں مقتول
تیرا قاتل حسن ہے میرا قاتل عشق
اس کے دم سے ہر خوشی چین سکون قرار
پھر بھی سر الزام ہے یہ غم کا حاصل عشق
زور آور کے زور کو ہوتے دیکھا ڈھیر
قاتل کو بھی کرگیا کوثر بسمل عشق
کوثر پروین کوثر
2B, Kimber Street
2nd Floor
Kolkata-700017
Mob: 9339784378
Ph: (033)22866337
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|