donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Khaleel Dhantejvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اب میں راشن کی قطاروں میں نظر آتا ہ *
اب میں راشن کی قطاروں میں نظر آتا ہوں
اپنے کھیتوں سے بچھڑنے کی سزا پاتا ہوں

اتنی مہنگائی کہ بازار سے کچھ لاتا ہوں
اپنے بچوں میں اسے بانٹ کے شرماتا ہوں

اپنی نیندوں کی لہو پہنچانے کی کوشش میں
جاگتے جاگتے تھک جاتا ہوں سو جاتا ہوں

کوئی چادر سمجھ کے کھینچ نہ لے پھر سے خلیل
میں کفن اوڑھ کے فٹ پاتھ پہ سو جاتا ہوں
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 1041