* ہر گوشہ گلستاں تھا، کل رات جہاں می *
ہر گوشہ گلستاں تھا، کل رات جہاں میں تھا
ال جشنِ بہاراں تھا، کل رات جہاں میں تھا
نغمے تھے ہواؤں میں، جادو تھا فضاؤں میں
ہر سانس غزل خواں تھا، کل رات جہاں میں تھا
دریائے محبت میں کشتی تھی جوانی کی
جذبات کا طوفاں تھا، کل رات جہاں میں تھا
مہتاب تھا بانہوں میں، جلوے تھے نگاہوں میں
ہر سمت چراغاں تھا، کل رات جہاں میں تھا
|