* اک پل میں اک صدی کا مزہ ہم سے پوچھیئ *
اک پل میں اک صدی کا مزہ ہم سے پوچھیئے
دو پل کی زندگی کا مزہ ہم سے پوچھیئے
بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدتوں میں ہم
قسطوں میں خود کشی کا مزہ ہم سے پوچھیئے
آغاز ِ عاشقی کا مزہ آپ جانیئے
انجام ِ عاشقی کا مزہ ہم سے پوچھیئے
ہنسنے کا شوق ہم کو بھی تھا آپ کی طرح
ہنسیئے ۔۔۔۔۔ مگر ہنسی کا مزہ ہم سے پوچھیئے
|