* میں کوئی پھول نہیں ہوں جو بکھر جائ *
غزل
میں کوئی پھول نہیں ہوں جو بکھر جائوں گی
میں تو خوشبو ہوں دماغوں میں اتر جائوں گی
آستانے پہ ترے عمر کٹے بہتر ہے
تیرے در سے جو اٹھوں گی تو کدھر جائوں گی
غم نہیں لاکھ دیں الزام زمانے والے
تونے نظروں سے گرایا تو میں مرجائوں گی
عشق میں دار و رسن کیا ہے میں تیری خاطر
امتحانوں کے سمندر سے گزر جائوں گی
اپنی آنکھوں میں بس اک بار بسالے مجھ کو
زندگی اپنی ترے نام میں کرجائوں گی
تو شجر بن کے وفائوں کا کبھی مل مجھ سے
میں ترے سائے میں تاعمر ٹھہر جائوں گی
رات کی طرح ہے بس تیرا وجود اے خوشبو
وقتِ شام آئی ہوں اور وقتِ سحر جائوں گی
خوشبو شرما
312, Lane No.2
Anandpuri
Muzaffar Nagar-
251001 (U.P)
Mob: 9412678350
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|