* وہ اجنبی تھا غیر تھا کس نے کہا نہ تھ *
غزل
وہ اجنبی تھا غیر تھا کس نے کہا نہ تھا
دل کو مگر یقین کسی پر ہوا نہ تھا
ہم کو تو احتیاطِ غمِ دل عزیز تھی
کچھ اس لئے بھی کم نگہی کا گلہ نہ تھا
دستِ خیالِ یار سے پھوٹے شفق کے رنگ
نقشِ قدم بھی رنگِ حنا کے سوا نہ تھا
کچھ اس قدر تھی گرمیٔ بازارِ آرزو
دل جو خریدتا تھا اُسے دیکھتا نہ تھا
کیسے کریں گے ذکرِ حبیبِ جفا پسند
جب نام دوستوں میں بھی لینا روا نہ تھا
کچھ یوں ہی زرد زرد سی ناہید آج تھی
کچھ اوڑھنی کا رنگ بھی کھِلتا ہوا نہ تھا
کشور ناہید
Islamabad
(Pakistan)
M: 0092512294754
0092512275157
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|