donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
M Z Kanwal
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جبر کی کرب و بلا نے دی صلائے عام ہے *
جبر کی کرب و بلا نے دی صلائے عام ہے
عِشق کی شامِ غریباں کی ہوئی پھر شام ہے
 
تتلیوں کے پیرہن ہونے لگے پھر تار تار
ذلّتوں کی عظمتوں کو مل گیا اِحرام ہے
 
ٹُوٹ کر چاہا مِرے دُشمن نے مجھ کو اس طرح
ہر گھڑی اس کے لبوں پر بس مِرا ہی نام ہے
 
بولے نیکی ڈال دو دریا میں اپنی بے گُماں
درد کی دریا دلی نے کر دیا اِدغام ہے
 
لغزشوں نے حوصلے کو دے دیا پھر حوصلہ
آندھیوں نے بجلیوں کو دے دیا پیغام ہے
 
بے بسی کے ساز سے اُٹھنے لگی ہے پھر صدا
پھر کسی آنگن میں ٹُوٹا آرزو کا جام ہے
 
**************
 
 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 295