کر دیا محبت نے فیصلہ محبت کا
لے کے خارزاروں سے حوصلہ محبت کا
قطرہ قطرہ ٹپکے ہیں دل کے آسمانوں پر
آنسوئوں سے لکھا ہے راستہ محبت کا
دھوپ کی چٹانوں نے ساونوں کے آنچل پر
رکھ دیا ہے چپکے سے آبلہ محبت کا
بھوک کی صلیبوں پر خواب بِک گئے سارے
گُلبنوں نے پہنا ہے زائچہ محبت کا
آب کے جزیروں کو دے دیا کنولؔ نے ہے
خوشبوئوں کا پیراہن نینوا محبت کا
***********