donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mahboob Khizaan
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* جی چاہتا ہے؟ کس نے کہا مت خريدييۓ *
جی چاہتا ہے؟ کس نے کہا مت خريدييۓ
دولت سے حسن، حسن سے دولت خريدييۓ

کچھ لوگ جی رہے ہيں شرافت کو بيچ کر
تھوڑی بہت انہيں سے شرافت خريدييۓ

پھيلا ہے کاروبار _ مروت، سو آپ بھی
سب کی طرح کسی کی ضرورت خريدييۓ

گہرائيوں کی فکر ميں کيوں مبتلا ہيں آپ
لکھيۓ غزل عوام پہ،شہرت خريدييۓ

کہتے ہيں جس کو شعر دعا کا مقام ہے
رسوائياں کمائيے،عبرت خريدييۓ

آنکھيں رہيں تو رنگ بہت روشنی بہت
اب ہو سکے تو پردہ ء غفلت خريدييۓ

کيوں آپ شرمسار ہيں اپنے وجود سے
سچ بوليۓ،جہاں کی عداوت خريدييۓ

دنيا کے روگ جھيليۓ کمرے ميں بيٹھ کر
کھڑکی کے پاس جائيے،حسرت خريدييۓ

عمر _ عزيز !! وقت نہيں مول تول کا
بازار اٹھ چکا ! اجی حضرت، خريدييۓ

بے رنگ ہيں حقائق _ خون _ جگر خزاں
خون _ جگر سے رنگ کی قيمت خريدييۓ

(محبوب خزاں)
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 369