donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mahir Ratlami
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہزار غم تھے میری زندگی اکیلی تھی *
ہزار غم تھے میری زندگی اکیلی تھی
خوشی جہاں کی میرے واسطے پہیلی تھی

وہ آج بچ کے نکلتے ہیں میرے سائے سے
کہ میں نے جن کے لئے غم کی دہوپ جھیلی تھی

جدا ہوئی نہ کبھی مجھ سے گردشِ دوراں
میری حیات کی بچپن سے یہ سہیلی تھی

چڑھا رہے ہیں وہی آج آستیں مجھ پر
کہ جن کی پیٹھ پہ کل میری ہتھیلی تھی

اب ان کی قبر پہ جلتا نہیں دیا کوئی
کہ جن کی دہر میں روشن بڑی حویلی تھی

وہ جھک کے پھر میری تربت پہ کر رہے ہیں سلام
اسی ادا نے تو ماہر کی جان لے لی تھی 
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 372