* چھوڑ کر سارے شکوے گلے آپ ہم *
غزل
چھوڑ کر سارے شکوے گلے آپ ہم
آیئے آج مل لیں گلے آپ ہم
عمر کے ساتھ سنجیدگی آگئی
یاد ہے تھے کبھی من چلے آپ ہم
گائوں کے بوڑھے برگد کے سائے تلے
روز ملتے تھے سورج ڈھلے آپ ہم
یاد کیجئے ملاقات کے واسطے
چال کیا کیا نہ اکثر چلے آپ ہم
زندگی میں بلندی نہ ملتی کبھی
ہار جاتے اگر حوصلے آپ ہم
کچھ نہ کچھ ہاتھ اس میںپڑوسی کا ہے
ورنہ کل تک تھے اچھے بھلے آپ ہم
دوستی کے ہیں انجام سے آشنا
چونکہ مہناز ہیں دل جلے آپ ہم
مہناز وارثی
Prem Aasha, 41/C, Jannagar Road
Kolkata-700017
Mob: 9831348304 / 9831179775
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|