* مرے تاریک گھر کو وہ فروزاں کرنے آت *
غزل
مرے تاریک گھر کو وہ فروزاں کرنے آتے ہیں
دلِ حیرت زدہ کو اور حیراں کرتے آئے ہیں
بتائیں آپ کو افسانہ کیا ہم اُن کے آنے کا
وہ جب آتے ہیں بربادی کا ساماں کرنے آتے ہیں
یہ دردِ دل میں کیوں ٹھہرائو سا محسوس ہوتا ہے
ہمارے درد کا شاید وہ درماں کرنے آتے ہیں
ہمارے آنے والے دن کا ہے اب تو خدا حافظ
سنا ہے پھر وہ ہم سے عہدو پیماں کرنے آتے ہیں
چلو یہ فیض تو حاصل ہوا مرکر محبت میں
ہماری قبر پر اب وہ چراغاں کرنے آتے ہیں
ہمارے دور کے انسان کی فطرت کو کیا کہئے
پریشاں حال جب رہئے پریشاں کرنے آتے ہیں
خوشی تو اُن کے آنے سے ہمیں مہناز ہوتی ہے
مگر وہ جب بھی آتے ہیں پریشاں کرنے آتے ہیں
مہناز وارثی
Prem Aasha, 41/C, Jannagar Road
Kolkata-700017
Mob: 9831348304 / 9831179775
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|