میاں! ہم شاعری سے پیار کے پرچم بناتے ہیں
جنہیں انساں سےنفرت ہے وہ انساں بم بناتےہیں
تشدد ظلم کی سب داستانیں جوڑ رکھتے ہیں
ہمارے عہد کے بچّے نئے البم بناتے ہیں
کبھی مصنوعی بارش سے کبھی برسات رکواکر
انہیں یہ خوش گمانی ہے کہ وہ موسم بناتے ہیں
تم اپنے تازہ زخموں کی مناو خیر اے لوگو
ہے جن کے ہاتھ میں خنجر وہی مرہم بناتے ہیں
ہم انکی ندرت ِ فکر ونظر کو کیا کہیں مہتاب
کبھی دشمن سمجتھے ہیں کبھی ہمدم بناتے ہیں
Mahtab Qadr- Jeddah Saudi Arabia
mahtabqadr@gmail.com