اپنے دل کی راکھ چُن کر،کاش ان لمحوں کی بہتی آگ میں میں بھی اک سیال شعلے کے ورق پر لکھ سکوں تفسیر ِ دل میں نہ سمجھا،ورنہ ہنگاموں بھری دُنیا میں،اک آہٹ کے سنگ کوئی تو تھا،آج جس کا قہقہہ دل میں ہے دامن گیر ِ دل