* گنگا جمنی نام کی تہذیب اب ہو گئی ہے & *
ڈاکٹر منصور عمر
کہمن
گنگا جمنی تہذیب
گنگا جمنی نام کی تہذیب اب
ہو گئی ہے دیش بھکتوں کی شکار
رو رہی ہے یاد کرکے ماضی کو
تھی زمانے میں یہ بے حد پر وقار
اس قدر نشتر چلے ہیں جسم پر
تن بدن سارا ہے اس کا داغ دار
جو ہیں اس کی گود کے پالے ہوئے
پھر رہے ہیں وہ جہاں میں بے قرار
کہمن:
سن لو اے تہذیب کے سوداگرو!
چاہے تم جو بھی کرو جو بھی کہو
پیدا کرتے ہو تباہی کا سبب
ہوش کے ناخن لو آپے میں رہو
٭٭٭
|