* جب حال میرا سن لیتے ہیں، کہتے ہیں ف *
جب حال میرا سن لیتے ہیں، کہتے ہیں فسانہ اچھا ہے
تم کو ہے سلیقہ کہنے کا، باتوں کا خزانہ اچھا ہے
ہر بات پہ برہم ہو جانا، بے وجہ یوں مجھ سے کترانا
تم دل پر رکھ کر ہات کہو، کیا دل کو ستانا اچھا ہے
یاری میں جھکنا ٹھیک مگر، ذلت سے کہیں بھی سر نہ جھکے
عزت پہ اگر آنچ آتی ہو، تو جان گنوانا اچھا ہے
اب فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے، جو چاہیں موسم چن لیجئے
کیا پھول کھلانا اچھا ہے، یا خاک اڑانا اچھا ہے
تم یوں نہ غلط فہمی میں رہو، بچنے کی کوئی تدبیر کرو
بے موت ہی مارے جاؤ گے، دشمن کا نشانہ اچھا ہے
منظر جو گذرتی ہے ہم پر دنیا کو خبر تو ہو جائے
چپ چاپ مظالم سہنے سے، کچھ شور مچانا اچھا ہے
|