* نہ روٹھنے کا نہ مننے کا سلسلہ ہی رہ *
غزل
نہ روٹھنے کا نہ مننے کا سلسلہ ہی رہا
ہمارا پیار فقط ایک یاد سا ہی رہا
یہ اور بات کہ تو لَوٹ کر نہیں آیا
جو در کھلا تھا ترے واسطے کھلا ہی رہا
کسی کے سامنے یارب میں سر جھکا نہ سکی
یہ سر جھکا جو ترے سامنے جھکا ہی رہا
رجھائوں کیسے اُسے کوئی تو بتائے مجھے
نصیب اپنا خفا تھا ، خفا خفا ہی رہا
نہ کہہ سکی میں کسی کو بھی داستاں دل کی
مرا فسانہ زمانے میں اَن سنا ہی رہا
چلے ہیں یوں تو کئی میل دونوں برسوں سے
جو فاصلہ ہے بنا درمیاں بنا ہی رہا
کیا ہے منع اُسے عقل نے ہمیشہ ہی
غزالہ دل تو مگر اُس کو ڈھونڈتا رہی رہا
مریم غزالہ
601,Vighnaharta Blg.
Shivaji Path, Gaondevi, Thane (W) 400602 (M.S)
Mob: 9819927369
Ph: 022-25451317
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|