donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Meena Kumari
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آغاز تو ہوتا ہے انجام نہیں ہوتا *
آغاز تو ہوتا ہے انجام نہیں ہوتا
جب میری کہانی میں وہ نام نہیں ہوتا

جب زلف کی کالک میں گھل جائے کوئی راہی
بدنام سہی لیکن گمنام نہیں ہوتا

ہنس ہنس کے جواں دل کے ہم کیوں نہ چنیں ٹکڑے
ہر شخص کی قسمت میں انعام نہیں ہوتا

بہتے ہوئے آنسو نے آنکھوں سے کہا تھم کر
جو مئے سے پگھل جائے وہ جام نہیں ہوتا

دل ڈوبے ہیں یا ڈوبی بارات لئے کشتی
ساحل پہ مگر کوئی کہرام نہیں ہوتا

(مینا کُماری ناز)
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 353