* یہ مت سمجھنا فقیر ہوں میں *
غزل
یہ مت سمجھنا فقیر ہوں میں
وہ شاہ ، اُس کی وزیر ہوں میں
ہے مجھ میں زنجیر چاہتوں کی
محبتوں کی اسیر ہوں میں
حقیقتیں مجھ میں خیمہ زن ہیں
صداقتوں کی سفیر ہوں میں
ہے منصفی میرے دم سے قائم
عدالتوں کی مشیر ہوں میں
کہاں گئی عشق کی وہ شدت
نہ تو ہے رانجھا نہ ہیر ہوں میں
پگھل گئے تیرگی کے لمحے
ازل سے روشن ضمیر ہوں میں
سجا ہے شعروں میں درد مینا
غزل کے لہجے کی میر ہوں میں
ڈاکٹر) مینانقوی)
Meena Nursing Home
Aghwanpur
Moradabad-2 (U.P)
Mob: 9319232517
Ph: 0591-2511211
شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|