(محمد عرفان (نگینہ قطعہ اک پھول تھا جو کچھ ترو تازہ نکل گیا چہرے پہ تھا جو حسن کا غازہ نکل گیا آتی ہے جلے ہوئے گجرات سے صدا انسانیت کا آج جنازہ نکل گیا ٭٭٭