* سر سے آنچل جو کبھی تیرے سرکتا ہوگا *
غزل
سر سے آنچل جو کبھی تیرے سرکتا ہوگا
چاند شرما کے اُدھر بدلی میں چھپتا ہوگا
اُس کو خوشبو تو مرے پیار کی ملتی ہوگی
تیرے کوچے سے اگر کوئی گزرتا ہوگا
شوخ تحریر ، بلا کی ہے کشش لفظوں میں
جس نے لکھا ہے یہ خط جانے وہ کیسا ہوگا
میں تو اٹھ کر تری محفل سے چلا جائوں گا
سوچتا ہوں کہ مرے بعد ترا کیا ہوگا
آپ ہر روز بدلتے ہیں جو موسم کی طرح
آپ کی باتوں کا پھر کیسے بھروسہ ہوگا
اب تو اُس کے لئے اتنا ہی کہوں گا اے محب
وہ جو میرا نہ ہوا آپ کا وہ کیا ہوگا
محب شادانی
C/49, A.J.C.Bose Road
Kolkata- 700014
Mob:9330434131
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|