* کوئی بنجر زمیں ہے ذات کیا ہے *
کوئی بنجر زمیں ہے ذات کیا ہے
تجھے کھو کر ہمارے ہات کیا ہے
ہمارا خون ہے پانی سے ارزاں
ہماری شہر میں اوقات کیا ہے
تجھے پایا مگر خود کھو گئے ہم
یہی گر جیت ہے تو مات کیا ہے
سُنا غیروں نے میرا غم ہمیشہ
کبھی تم بھی تو پوچھو بات کیا ہے
رُخِ روشن کا جلوہ ہو تو دن ہے
ترا پردہ نہیں تو رات کیا ہے
|