* ہمیشہ مصرعِ اول کی نگرانی میں رہن *
غزل
ہمیشہ مصرعِ اول کی نگرانی میں رہنا ہے
میں وہ مصرع ہوں جس کو مصرع ثانی میں رہنا ہے
پرندے تو مہاجر ہیں ، کہاں اُن کا وطن کوئی
انہیں تو موسموں کی قہر سامانی میں رہنا ہے
عزیزوں کے بچھڑنے پر کریں گے ہم یونہی ماتم
ہمیں تو زندگی بھر مرثیہ خوانی میں رہنا ہے
جھگڑنا، مارنا، مرنا تو حیوانی خصائل ہیں
تجھے اے زندگی تہذیبِ انسانی میں رہنا ہے
نہیں آسان محسوسات کو شعری زباں دینا
یہاں احساس کو لفظوں کی تابانی میں رہنا ہے
ہم اختر غم کے پروردہ مقدر خود بناتے ہیں
تمہارا کیا تمہیں تو قصر سلطانی میں رہنا ہے
مجیب اختر
146/191, G.C.Road, Titagarh
24 Parganas
Mob: 9831774612
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|