* مجھے ایسی کوئی کہانی تو دے دو *
غزل
مجھے ایسی کوئی کہانی تو دے دو
مرے غم کو تھوڑی روانی تو دے دو
وہ دزدیدہ نظروں سے دیکھا کرے ہے
پیاسے کو اک چلّو پانی تو دے دو
تری یاد دل میں بسائے رکھوں میں
مجھے اپنی کوئی نشانی تو دے دو
رہوں چاند تاروں کے جھرمٹ میں یونہی
کوئی رات ایسی سہانی تو دے دو
منور رہے نام میرا بھی زندہ
قلم کو مرے ایسی وانی تو دے دو
منور جہاں
Prof. Mansur Umar
Urdu Bazar
Neem Chowk
Darbhanga-846004
(Bihar)
Mob: 9431085812
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|