* تماشا اس برس ایسا ہوا ہے *
غزل
(محسن احسان ( پشاور
تماشا اس برس ایسا ہوا ہے
سمندر سوکھ کر دریا ہوا ہے
ہمیں بھیجا تو ہے دنیا میں لیکن
ہمارے ساتھ کچھ دھوکا ہوا ہے
جہاں پر شادیانے بج رہے ہیں
مرا لشکر وہیں پسپا ہوا ہے
کئی دن سے بس اک حرف محبت
سر نوک زباں اٹکا ہوا ہے
چراغوں کے عقب میں ہم نے محسن
اک اپنا ہی دیا رکھا ہوا ہے
85-G/3, Hayat Abad, Peshawar (Pakistan)
|