* ایک بھی کھونے نہ پایا تیرا ٹکڑا زن *
غزل
ایک بھی کھونے نہ پایا تیرا ٹکڑا زندگی
کس طرح ہم نے سنبھالی ریزہ ریزہ زندگی
بے رُخی دیکھی زمانے کی تو اندازہ ہوا
کیسے پل بھر میں بدل لیتی ہے لہجہ زندگی
ہر قدم اک آزمائش ہر نفس اک امتحاں
کچھ تو کہہ کیا ہے بھلا تیرا ارادہ زندگی
یہ ترا بے شکل چہرہ یہ ترا بدخو نظام
ہم نے ہر لحظہ ترا رکھا ہے پردہ زندگی
یہ غمِ دوراں کی وسعت درد کی بیتابیاں
ہے کسے فرصت سنے اب تیرا نوحہ زندگی
میں تجھے چاہوں نہ چاہوں کرنا تو ہوگا نباہ
میری دھڑکن پر بھی ہے تیرا اجارہ زندگی
کتنے کم احساس کتنی وسعتیں تنہائی میں
کتنی کم جینے کی حِس کتنی زیادہ زندگی
ممتاز عزیز نازاں
169/173,
Nishanpara Road, Mumbai-400009 (M.S)
Mob: 9867641102
mumtazaziznaza@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|