donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mumtaz Naza
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کارگاہ یوم نو کا کھل رہا ہے پہلا ب *
کارگاہ   یوم   نو  کا  کھل  رہا  ہے  پہلا  باب 
صبح  کی  پیشانی  پ  چنتا  ہے  افشاں  آفتاب 
جاگ  اٹھی  ہے , لیتی  ہے  انگڑایاں  صبح خرام
اپنے  اپنے  کام  پر  سب  چل  دئے  ہیں  خاص  و  عام 
اپنی  اپنی  فکر  و  فن  میں  حوصلے  محلول  ہیں 
بوڑھے , بچے،   مرد  و  زن , سب  کام  میں  مشغول  ہیں 
اک  طرف  ماضی  کا  غم  ہے , اک  طرف  ہے  جشن   حال 
مر  گیا  اک  سال  اور  پیدا  ہوا  ہے  ایک  سال 
چل  پڑی پھر  زندگی , رنگیں  ردا  اوڑھے  ہوئے 
کامرانی  کی  سریلی  سی  صدا  اوڑھے  ہوئے 
آرزوؤں کے  لبوں  پر  پھر  تبسم  کھل  اٹھا 
جاگ  اٹھا , انگڑایاں  لے  کر  کے  مستقبل  اٹھا 
حسرتیں  مچلی  ہیں , پھر  سب  کے  لبوں  پر  ہے  دوا 
کاش ! اب  کے  سال  سچ  ہو  جاے  سب  سوچا  ہوا 
میں  بھی  کرتی  ہوں  دیں , دوستوں  کے  واسطے 
یا  خدا , ہموار  کر  دے  ہر  کسی  کے  راستے 
ہر  کسی  کو  دے  خوشی , ہر  ایک  کی  حسرت  نکال 
لے  کے  رحمت  کا  خزانہ , آے  نو  مولود  سال 
*******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 350