donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mumtaz Naza
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تشنگی کو تو سرابوں سے بھی چھل سکت *
تشنگی  کو  تو  سرابوں  سے  بھی  چھل  سکتے  تھے 
اک  عنایت  سے  میرے  خواب  بہل  سکتے  تھے 
 
تم  نے  چاہا  ہی  نہیں  ورنہ  کبھی  تو  جاناں 
میرے  ٹوٹے  ہوئے  ارمان  بھی  نکل  سکتے  تھے 
 
تم  کو  جانا  تھا  کسی  اور  ہی  جانب , مانا 
دو  قدم  پھر  بھی  میرے  ساتھ  تو  چل  سکتے  تھے 
 
کاوشوں  میں  ہی  کہیں  کوئی  کمی  تھی , ورنہ 
یہ  ارادے  میری  قسمت  بھی  بدل  سکتے  تھے 
 
راس  آ  جاتا  اگر  ہم  کو  انا  کا  سودا 
خواب  آنکھوں  کے  حقیقت  میں  بھی  ڈھل  سکتے  تھے 
 
ہم  کو  اپنی  جو  انا  کا  نہ  سہارا  ملتا 
لڑکھراۓ   تھے  قدم  یوں , کے  پھسل  سکتے  تھے 
 
اس  قدر  سرد  نہ  ہوتی  جو  اگر  دل  کی  فضا 
آرزو ؤں  کے  یہ  اشجار  بھی  پھل  سکتے  تھے 
 
یہ  تو  اچھا  ہی  ہوا , بجھ  گئی  احساس  کی  آگ 
ورنہ  آنکھوں  میں  سجے  خواب  بھی  جل  سکتے  تھے 
 
ہار  بیٹھے  تھے  تمہیں  حوصلہ  اک  لغزش  میں 
ہم  تو  'ممتاز ' پھسل  کر  بھی  سمبھل  سکتے  تھے 
*************************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 333