donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Mushahid Razvi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں غم کے مقابل ہوں غم میرے مقابل ہ *
غزل


میں غم کے مقابل ہوں غم میرے مقابل ہے

 انجام بتادوں یہ دشوار ہے مشکل ہے

کعبہ سے بھٹک کر تم یاں کیسے چلے آئے
اے شیخ حرم یہ تو مے خواروں کی محفل ہے

جو نام نہ لوں تیرا پھر کس کو کروں رسوا
جب کہ اے غم دوراں تو ہی مرا قاتل ہے

اے میرے خدا ! تجھ سے اور بھلا مانگوں 
اُس پر ہی مَیں شاکر ہوں جو کچھ مجھے حاصل ہے

یہ ہونے نہیں دیتا برگشتہ کبھی ان سے 
پہلو میں ہمارے جو اک درد بھرا دل ہے

جس کے بھی سفینے کا اللہ محافظ ہو
اس کے لیے طوفاں کی ہر موج میں ساحل ہے

حق بات زمانے میں جب بھی کوئی بولے گا
قانون کی نظروں میں وہ دار کے قابل ہے

ہر گام پہ الفت کا ہوتا ہے گماں دل کو 
شاید یہی منزل ہے شاید یہی منزل ہے

جس روز سے دیکھا ہے اس فتنۂ ساماں کو 
نہ جانے مُشاہد کیوں بے چین مرا دل ہے
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 344