* میری جانب ملتفت سارا جہاں ہوجائے « *
غزل
میری جانب ملتفت سارا جہاں ہوجائے گا
دل اگر مہر و محبت کا مکاں ہوجائے گا
سونپ دو تلوار پہلے تم ذرا مظلوم کو
دیکھنا! پھر شہر میں امن و اماں ہوجائے گا
امتیازِ رنگ و بو کا خاتمہ جس دن ہوا
پھر یہی ہندوستاں رشکِ جناں ہوجائے گا
کیا ضروری ہے کریں ہر شخص سے اظہارِ غم
خامشی سے مدعا خود ہی بیاں ہوجائے گا
دوستوں سے تم نہ کرنا انکشافِ رازِ دل
آشکارا ورنہ پھر رازِ نہاں ہوجائے گا
ہے تقاضا وقت کا یہ ایک ہوجائیں سبھی
ٹکڑے ٹکڑے ورنہ پھر ہندوستاں ہوجائے گا
ہو اگر اُن کو پتہ مشتاق ہے مشتاقِ دید
’’آسماں اک اور زیرِ آسماں ہوجائے گا‘‘
مشتاق ہاشمی
158/B, Karaya Road
Kolkata-700017
Mob: 9331523512 / 9433126283
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|