* نہ دوستوں سے نہ غیروں کی دشمنی سے ت *
غزل
(مظفر حسن عالی (سہسرام
نہ دوستوں سے نہ غیروں کی دشمنی سے تھا
مرا مقابلہ بس اپنی ذات سے ہی تھا
مرے لبوں پہ بھی الفاظ آکے لوٹ گئے
کہ تیری دید کا رشتہ بھی خامشی سے تھا
کسی بھی موڑ پہ رکھنا تھا کب گورا مجھے
مری انا کا تعلق فقط مجھی سے تھا
تمام عمر میں ڈھوتا رہا رفاقت کو
میں شرمسار بہت اس کی دوستی سے تھا
دل و نگاہ بھی آمادۂ سجود رہے
مری جبیں کا تعلق بھی بندگی سے تھا
تھے بد گمان سبھی میری ذات واحد سے
مگر سکون بھی اس شہر میں مجھی سے تھا
Editor " Al-Kausar" Quarterly, Baradari,
Sasaram-821115 (Bihar)
|