* ہر اک قدم پہ کئی راستے بدلتا ہے *
غزل
ہر اک قدم پہ کئی راستے بدلتا ہے
وہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے
شعورِ دید کا اعزاز کم نہیں لیکن
نگاہِ گرم سے میرا بھی دل پگھلتا ہے
نہ جانے کیوں تری یادوں کا ایک اک لمحہ
شبِ فراق ، مرے آنسوئوں میں ڈھلتا ہے
وہ کم نگاہ سہی اُس کو دیدہ ور سمجھو
قدم قدم پہ ہر اک بار جو سنبھلتا ہے
خرد کے دور میں گر عقل اپنا ساتھ نہ دے
دلوں کی راہ سے بھی راستہ نکلتا ہے
امید و بیم کی راہوں میں ہوں مگر اے ناز
کسی خیال کا اب بھی چراغ جلتا ہے
مظفر النساء ناز
S.R.T.721
Sanath Nagar
Hyderabad-18
Mob: 9390476224
Ph: 040-23702751
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|