* کوئی پوچھے مجھے ہوا کیا ہے *
غزل
کوئی پوچھے مجھے ہوا کیا ہے
میں بتائوں کہ مدعا کیا ہے
عشق کرنا تو دل کا شیوہ ہے
عقل کا دل سے واسطہ کیا ہے
شوق سے تم سزائیں دو مجھ کو
یہ بتادو مری خطا کیا ہے
تجھ کو چلنا اگر ہے چلتا جا
ایسے رک رک کے سوچتا کیا ہے
وہ بھی بندہ خدا کا ہے اے ناز
جو نہیں جانتا خدا کیا ہے
نادرہ ناز پرویز
168G, Keshab Chandra Sen Street
Kolkata-700009
Mob: 9331817280 / 9339364018
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|