* رشتوں کے احترام کا سودا نہ کرسکی *
غزل
رشتوں کے احترام کا سودا نہ کرسکی
بس اس لئے میں اُس کی تمنا نہ کرسکی
دھوکے سے مجھ کو کچے گھڑے پھر دیئے گئے
اِس بار بھی میں پار ، یہ دریا نہ کرسکی
دروازے اُس کے بند ہوئے مجھ پہ اس لئے
وہ چاہتا تھا جیسا میں ویسا نہ کرسکی
اک عمر تک تو تھیں مجھے خوش فہمیاں مگر
اک عکس تھا وہ ، میں اُسے چہرہ نہ کرسکی
میں شمع بن کے جلتی رہی عمر بھر مگر
خود اپنے گھر کا دور اندھیرا نہ کرسکی
سیدہ نفیس بانو شمع
D-222, Abdul Fazl
Enclave, Jamia Nagar
New Delhi-110025
Mob: 9213737821
Ph: 011-29945562
nbs.stor@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|