donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Naghma Noor
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں خزاں رسیدہ گلاب ہوں مجھے چاہت  *
میں خزاں رسیدہ گلاب ہوں مجھے چاہتوں کی بہار دے
مرے ہم نفس مرے پاس آ، مجھے چند سانسیں اُدھار دے

میں محبتوں کی کتاب ہوں مجھے اپنے دل کی نظر سے پڑھ
مراحرف حرف اُجال دے، مرالفظ لفظ نکھار دے

مجھے آنکھ بھرکے تو دیکھ لے ، مرے واسطے ہے تو آئینہ
مری سادگی میں بھی حسن ہو، مرا روپ ایسا نکھار دے

تری کشتی پر میں سوار ہوں، تری مرضی اب مرے نا خدا
تو جدھر سے چاہے گزار دے ، تو جہاں بھی چاہے اُتار دے

جسے تو لکھے اُسے میں پڑھوں جسے میںلکھوں اُسے تو پڑھے
میں تری غزل کو سنوار دوں تو مری غزل کو سنوار دے

مجھے گلستانوں سے کیا غرض ، مجھے دشت و صحرا کا خوف کیا
اُسی راستے پہ میں چل پڑوں تو جہاں سے مجھ کو پکار دے

میں کروں گی دل سے قبول اُسے ، مجھے نذر جو بھی کرے گا تو
مجھے دے سکے نہ تو پھول اگر ترے پاس  خار ہے خار دے

مرا ظرف تو نہ یوں آزما ، مرا غم ہے نغمۂ جاوداں
 مرے ضبط کی کوئی حد نہیں ، مجھے زخم چاہے ہزار دے
****************************************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 407