* جب بیاں میرے غم کا ہوتا ہے *
جب بیاں میرے غم کا ہوتا ہے
چاند بادل میں چھپ کے روتا ہے
رشتے ناتے حسین دھوکے ہیں
کون کس کا جہاں میں ہوتا ہے
جیسے مالا ہوں موتیوں کی میں
توڑتا ہے کوئی پروتا ہے
کون ناسور غیر کا دیکھے
ہر کوئی اپنا زخم دھوتا ہے
کیوں مرا ناخدا، خدا جانے
میری کشتی کو ہی ڈبوتا ہے
اک حسیں گلستاں ہے یہ دنیا
کیوں کوئی زہر اس میں بوتا ہے
کوئی تعبیر ڈھونڈ کر دیکھو
خواب نغمہؔ اداس ہوتا ہے
******************* |