* پریوں کی محفل سجتی تھی امّی تیرے آ *
پریوں کی محفل سجتی تھی امّی تیرے آنچل میں
نیند کی گڑیا جب ہنستی تھی امّی تیرے آنچل میں
بیٹھ کے ابّو کے کاندھے پر دنیا اچھی لگتی تھی
جنت کی وادی سجتی تھی امّی تیرے آنچل میں
قصوں کا میلہ لگتا تھا، لوری کے کھلتے تھے پھول
خوشیوں کی بستی، بستی تھی امّی تیرے آنچل میں
تیری ممتا کی چلمن سے ہر شے اچھی لگتی تھی
میں بھی تو کتنی جچتی تھی امّی تیرے آنچل میں
اب میں سمجھی دنیا میٹھی بچپن میں کیوں لگتی تھی
مصری کی ڈلیا رہتی تھی امّی تیرے آنچل میں
آج نشانے پر دشمن کے ہرپل نغمہؔ رہتی ہے
کل دشمن سے آ چھپتی تھی امّی تیرے آنچل میں
**************** |