* مری تصویر پر میرے صنم نے پیار لکھا *
مری تصویر پر میرے صنم نے پیار لکھا ہے
کتابِ دل پہ میں نے بھی اسے سرکار لکھا ہے
میں اپنے دشمنوں کے درمیاں محفوظ ہوں لیکن
مری گردن کی خاطر دوست نے تلوار لکھا ہے
مرے قدموں کو بھی تھی فرشِ گل کی جستجو لیکن
مقدر نے مرے تلوئوں کے نیچے خار لکھا ہے
گھٹا سی زلف ،چہرہ چاند جیسا، جھیل سی آنکھیں
مرے بارے میں کیا کیا تم نے میرے یار لکھا ہے
کیا خط میں مخاطب اُس نے مجھکو زندگی کہکر
جوابِ خط میں میں نے بھی اُسے دلدار لکھا ہے
زمانے کے لئے کل تک میں بھولی بسری نغمہؔ تھی
وفائوں نے تری ، لب پر مرے جھنکار لکھا ہے
********************** |