* نہ کوئی رند ، نہ ساقی ، نہ چھلکتی پی *
غزل
نہ کوئی رند ، نہ ساقی ، نہ چھلکتی پیالی
کہیں ٹوٹا ہوا شیشہ کہیں ساغر خالی
آگیا روپ جو سبزے پہ تو کلیاں چٹکیں
غنچہ و گل میں تلی خیر سے ڈالی ڈالی
پھر چھماچھم کی بہاروں سے کھِلے دل کے کنول
صحنِ گلشن میں ہوا آگئی اُتّر والی
ہائے کیا وقت ہے کیا فصل ہے کیا موسم ہے
کیف سے جس کے ہر اک آنکھ ہوئی متوالی
یہ ہوائیں یہ نظارے یہ بہاریں یہ سماں
دیکھتی ہے وہی پتلی جو ہے قسمت والی
کوئی سنتا ہی نہیں نیناؔ کہانی آکر
جی میں آیا تو خود اپنے ہی لئے دُہرالی
نیناؔ جوگن
Kohsaar, Bhikanpur-3
Bhagalpur-812001 (Bihar)
Mob: 9470015497 / 8603679431
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
………………………
|