* دوست رکھتے جو رابطہ مجھ سے *
غزل
دوست رکھتے جو رابطہ مجھ سے
حال کوئی تو پوچھتا مجھ سے
ہوتے ہوتے ہوا جدا مجھ سے
وہ جو رکھتا تھا فاصلہ مجھ سے
دل کے مسند پہ میں بٹھاتی اُسے
کاش! ہوتا وہ آشنا مجھ سے
میری کشتی ڈبو ہی دی آخر
تھا خفا میرا ناخدا مجھ سے
بے وفائی کا یوں جواز نہ دے
راز کوئی نہیں چھپا مجھ سے
رکھ کے بالائے طاق اپنا غرور
بات کرتا وہ بے وفا مجھ سے
نازلیؔ بن کے کس قدر معصوم
پوچھتا ہے وہ مدعا مجھ سے
ڈاکٹر) نلنی وبھا نازلیؔ)
Government
Post Graduate College
Hamirpur-177005
(Himachal Pardesh)
Mob: 9418304634
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
……………………
|