* سوائے اُس کے کسی کو خدا بنا نہ سکی *
غزل
سوائے اُس کے کسی کو خدا بنا نہ سکی
بتوں کے آگے کبھی اپنا سر جھکا نہ سکی
کسی کی آنکھ کا کاجل نہ پھیل جائے کہیں
اسی خیال سے میں اشک بھی بہا نہ سکی
تصورات کی دنیا عجیب دنیا ہے
کہ جس کو حسبِ تمنا زمیں پہ لا نہ سکی
وہ آئے، آگئے، بس آگئے، لو آ ہی گئے
اِس انتظار میں گھر کو کبھی سجا نہ سکی
یہ اور بات کہ مجھ سے بچھڑ گیا وہ شخص
میں اُس کی یاد کو اب تک مگر بھلا نہ سکی
لبوں پہ حرفِ تمنا نہ دل میں شوقِ جنوں
نسیمؔ پھر بھی اُنہیں حالِ دل سنا نہ سکی
نسیم ۔ؔمنان
4, Abdul Ali Row
Kolkata-700016
Mob: 9339460921 / 9681337473
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
…………………………
|