donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Nasir Kazmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کہنے کو تو سب اپنا ہے *
غزل

٭……ناصر کاظمی

اِس دنیا میں اپنا کیا ہے
کہنے کو تو سب اپنا ہے
یوں تو شبنم بھی دریا ہے
یوں تو دریا بھی پیاسا ہے
یوں تو ہیرا بھی ہے کنکر بھی
یوں تو مٹی بھی ہے سونا ہے
منہ دیکھے کی باتیں ہیں سب
کس نے کس کو یاد کیا ہے
تیرے ساتھ گئی وہ رونق! 
اب اس شہر میں کیا رکھّا ہے
بات نہ کر صورت تو دکھا دے
تیرا اِس میں کیا جاتا ہے
دھیان کے آتشدان میں ناصرؔ
بجھے دنوں کا ڈھیر پڑا ہے
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 428