* ترا ساتھ جادو بھرا چاہتا ہوں *
ترا ساتھ جادو بھرا چاہتا ہوں
میں جینے کا اب کچھ مزا چاہتا ہوں
یہ کیا تو نے پوچھا کہ کیا چاہتا ہوں
’’ ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں ‘‘
ہے دیکھی تری بے نیازی، مگر اب
توجہ تری، برملا چاہتا ہوں
مجھے بھی تو روئیدگی کچھ عطا ہو
ذرا سی میں نشو و نما چاہتا ہوں
دکھوں کی بلائوں کو اب ٹال دے تو
بس اب کوئی رد بلا چاہتا ہوں
جنوں نے عجب دن دکھایا ہے مجھ کو
نہ ٹوٹے ، وہ زنجیر پا چاہتا ہوں
کسی بھی گلی سے، کسی رہگزر سے
تم آو، یہی مرحبا چاہتا ہوں
مٹانا ہے خود کو، کہ یہ عشق ٹہرا
انا کو میں خود سے جدا چاہتا ہوں
یہ مانا کہ وہ بے وفا، کج ادا ہے
وہی بے وفا، کج ادا چاہتا ہوں
صدا تیری، کانوں میں رس گھولتی ہے
تجھی کو میں نغمہ سرا چاہتا ہوں
دلائے جو یاد ان کی زلفوں کی خوشبو
مہک ویسی، باد صبا چاہتا ہوں
ذرا سی زمیں، سر پہ چھت ہو ذرا سی
کہاں تیرے ارض و سما چاہتا ہوں
********** |