* تمہاری بے رخی کا غم نہیں ہے *
غزل
تمہاری بے رخی کا غم نہیں ہے
ہے غم کہ بے وفا تو کم نہیں ہے
جہاں میں آدمی ہے کون ایسا
کہ جس کے پاس کوئی غم نہیں ہے
اٹھائے جو خلافِ جرم خنجر
کسی کے ہاتھ میں اب دم نہیں ہے
یوں حق گوئی سے کیوں ڈرتے ہو یارو!
ذرا کڑوی ہے لیکن سم نہیں ہے
دریچہ سے سہی دیکھا تو اُس نے
ہمارے واسطے یہ کم نہیں ہے
کہا ہے جو بھی میں نے حق کہا ہے
زباں کٹنے کا کوئی غم نہیں ہے
ندا میں خون کے روتا ہوں آنسو
جبھی تو آنکھ میری نم نہیں ہے
ندا عارفی
Sharafat Mahal, Aarfi Nagar
Sheernia, Darbhanga (Bihar)
Mob: 9430502245
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|