دل نے رونے کا اہتمام کیا
میری آنکھوں سے یوں کلام کیا
دکھ بھی چہرے پہ اوڑھ کر رکھا
تیرے غم کو بھی ایسے عام کیا
ھم کبھی نیند بھر نہ سو پائے
رات جاگے تو دن میں کام کیا
اشک اترا تو خون جمنے لگا
تن بدن کو یوں نیل فام کیا
سروقامت بھی سجدہ ریز ہوئے
وقت آندھی نے ایسا کام کیا
نیلما ناھید درانی
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸