* درد میں ڈوبی ہوئی پروائیاں دے جائ® *
درد میں ڈوبی ہوئی پروائیاں دے جائیں گے
کیا خبر تھی وہ ہمیں تنہائیاں دے جائیں گے
زندگی کے راستے میں مجھ کو تنہا چھوڑ کر
جاتے جاتے وہ ہمیں رسوائیاں دے جائیں گے
تم نے بخشیں ہیں جو ہم کو رات کی تاریکیاں
ان سیہ راتوں کو پھر رعنائیاں دے جائیں گے
ہم سے سب کچھ چھین لیں وہ اپنی یادوں کے سوا
تب بھی بیتے لمحوں کی پرچھائیاں دے جائیں گے
************ |